مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی وزیر زیاد ابوعین کی قتل کے رد عمل میں فتح کی قیادت کی جانب سے اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کے اعلان کیے گئے ہیں لیکن ان اعلانات کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ فلسطینی اتھارٹی کا اسرائیل کےساتھ سیکیورٹی تعاون جاری رکھنا اسرائیل سے زیادہ رام اللہ اتھارٹی کی اپنی ضرورت ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق صہیونی حکومت کی جانب سے فلسطینی وزیر زیاد ابوعین کی شہادت کی مشترکہ تحقیقات کی بھی پیش کش کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اسرائیل ابو عین کے پوسٹمارٹم میں بھی فلسطینی اتھارٹی کی ٹیم کو شامل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ایک ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں کیونکہ رام اللہ پولیس اسرائیلی فوج کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ ابھی تک فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ہمارے ساتھ بھرپور سیکیورٹی تعاون جاری ہے اور اس کے ختم کیے جانے کی کوئی نشاندہی نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ یہودی فوجیوں نے کل بدھ کو فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے امور یہودی آباد کاری وتوسیع پسندی زیاد ابو عین کو ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران آنسو گیس کی شیلنگ سے شہید کردیا تھا۔ یہودی میڈیا حقائق چھپانے کے لیے من گھڑت دعوے کررہا ہے تاہم غالب امکان یہی ہے کہ زیاد کی موت آنسو گیس کے شیل لگنے سے واقع ہوئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین