رپورٹ کے مطابق جامعہ بیرزیت کی جانب سے گذشتہ روز ایک فہرست جاری کی گئی ہے جس میں ان 90 طلباء اور اساتذہ کے کوائف درج کیے گئے ہیں جنہیں صہیونی فوجیوں نے گرفتار کرنے کے بعد جیلوں میں ڈال رکھا ہے۔
بیان میں طلباء اور اساتذہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی نظام تعلیم پر حملہ قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے طلباء میں جامعہ میں طلباء کونسل کے چیئرمین سیف الاسلام دغلس اور کئی دوسرے اہم طلباء رہنما بھی شامل ہیں۔
جامعہ بیرز یت نے صہیونی فوج کے ہاتھوں طلباء اور اساتذہ کی وحشیانہ گرفتاریوں اور انہیں جیلوں میں ڈالے جانے کے واقعات کا عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج ایک سوچے سمجھے اور طے شدہ منصوبے کے تحت فلسطینی تعلیمی اداروں، اساتذہ اور طلباء کو انتقامی پالیسی کا نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کی طلباء کے خلاف وحشیانہ کارروائیاں صہیونی ریاست کی جمہوریت کے نام پر ایک بدنما دھبا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی طلباء کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام شہریوں کی فوری رہائی کا حکم دے۔