فلسطین میں اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا گیا جس کے بعد اکتوبر کے اوائل سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 97 ہوچکی ہیں جب کہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سوموار کے روز قابض اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں مختلف واقعات میں تین فلسطینیوں کو شہید اور کم سے کم چھ کو زخمی کیا۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں ایک یہودی آباد کار بھی ہلاک ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق صہیونی فوجیوں ںے فلسطین کے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ فوجی کیمپ کے قریب 16 سالہ علاء خلیل صباح حشاش کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ اسی دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک 18 سالہ لڑکی سماح عبدالمومن احمد شدید زخمی ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلیل حشاش نے چاقو سے یہودی آباد کار پرقاتلانہ حملہ کیا تھا جس پر اسے گولیاں ماری گئیں۔
قبل ازیں اسرائیلی فوجیوں نے مغربی رام اللہ میں قطنہ کے مقام پر احمد جمال احمد طہ نامی ایک نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ احمد جمال پر ایک یہودی فوجی کو چاقو سے حملے میں ہلاک اور دوسرے کو زخمی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوجیوں نے مغربی بیت المدقس میں ایک کارروائی کے دوران 16 سالہ ھدیل وجیہ عواد نامی ایک بچی کو شہید کیا۔ اس کارروائی میں 15 سالہ نورھان ابراہیم عواد شدید زخمی ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے ننھی بچیوں پر یہودی آباد کاروں پر فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔
مجموعی طورپر گذشتہ روز تین فلسطینی شہید اور چھ زخمی ہوئے جب کہ ایک یہودی آباد کار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ یکم اکتوبر 2015 ء کے بعد سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی سے 21 بچوں اور 4 خواتین سمیت 97 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
تحریک انتفاضہ کے دوران فلسطینیوکی مزاحمتی کارروائیوں میں 22 صہیونی جہنم واصل ہوئے جب کہ 240 زخمی ہوچکے ہیں۔