فلسطین میں یکم اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 25 کم عمر بچوں کو شہید اور 530 کو زخمی کردیا گیا۔ کم سن شہداء میں سے بیشتر کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے سے ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 25 بچوں کو شہید اور 530 کو زخمی کیا گیا۔ ان میں سے 311 بچے براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئے، 134 کو دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جب کہ 26 بچے آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے اور 50 بچوں کو لاٹھی چارج کا نشانہ بنایا گیا۔ لاٹھی چارج کا نشانہ بننے والے بعض بچوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔وزارت صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر کے بعد مجموعی طورپر اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں 115 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 25 بچے اور 5 خواتین شامل ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نہتے فلسطینی بچوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔ بچوں کے بنیادی حقوق سے متعلق تمام عالمی قوانین کو صہیونیوں کے دیوار پردےمارا ہے۔