اسرائیلی حکام نے مسجد اقصی کے زیر حراست بتیس سالہ گارڈ طارق بسام ابو صبیح کو 2500 شیکل مالی جرمانے کے بدلے رہا تو کر دیا تاہم ان پر اکیس دنوں کے لیے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی لگا دی۔
وادی حلوہ معلوماتی مرکز کے مطابق اسرائیلی پولیس نے ابو صبیح کو مسجد اقصی کے صحن سے گرفتار کیا تھا۔
اسرائیلی پولیس نے ابو صبیح کو القدس کی اولڈ میونسپلٹی میں باب السلسلہ دروازے کے قریب واقع صہیونی حراستی مرکز میں رکھا تھا جہاں سے انہیں قشلہ کے تفتیشی مرکز منتقل کر دیا گیا تھا۔
وادی حلوہ معلوماتی مرکز نے ابو صبیح کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے ابوصبیح پر نظام میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا اور انہیں ساٹھ روز کے لیے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کی درخواست دی تھی تاہم عدالت نے ان پر اکیس روز مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی عائد کی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین