مغربی کنارے کے ضلع نابلس کے جنوبی گاؤں عورتا میں انتہاءپسند یہودیوں نے فلسطینیوں کی زرعی اراضی پر موجود زیتون کے درختوں کو آگ لگا دی۔
ذرائع کے مطابق آگ بڑی تیزی سے پھیل گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے لگ بھگ بیس ایکڑ اراضی پر لگے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق اس کارروائی کے بعد ایمرجنسی کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور اس نے کئی گھنٹوں کی انتھک کوشش کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ یہودی آباد کاروں نے اس آتشزدگی کی کوریج کے لیے آنے والے صحافی کی گاڑی کو بھی نذرآتش کر ڈالا۔
ذرائع کے مطابق فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر سب سے پہلے نذر آتش کیے گئے درختوں کو گھیرے میں لیا جس کا مقصد آگ کو مزید پھیلنے سے روکنا تھا۔
ادھر مغربی کنارے کی شمالی یہودی بستیوں کے امور کے ذمہدار غسان ڈگلس کا کہنا ہے کہ عورتا اور یانون کے دیہاتوں میں زیتون کے پھل کی کٹائی موخر کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے اس سال زیتون کی فصلوں پر اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں میں اضافہ ہے۔
اسرائیلی حلقوں کا کہنا تھا کہ فلسطینی سکیورٹی فورسز کے تعاون سے زیتون کی فصلوں کی کٹائی کو اس ماہ کی اکیس تاریخ تک موخر کر دیا گیا ہے۔