فلسطین کی سب سے بڑی اور منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے مرکزی رہ نما اور تنظیم کے سیاسی شعبےکے رکن ڈاکٹر موسیٰ ابومرزوق نے کہا ہے کہ حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت کو حتمی شکل دینےاورخالد مشعل اور محمود عباس کے درمیان ہونے والے مذاکرات پرعمل درآمد کے لیے 18 دسمبرکو قاہرہ میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر مرزوق نے کہا کہ اٹھارہ دسمبرکو حماس اور فتح کے مذاکرات کے دو روز بعد فلسطینی تنظیم آزادی فلسطین کی تشکیل کے لیے مذاکرات ہوں گے۔ ان مذاکرات میں دونوں بڑی جماعتوں کے علاوہ ملک کی تمام چھوٹی سیاسی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔
ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے کہا کہ ابھی دونوں بڑی جماعتوں کےدرمیان قومی حکومت کی تشکیل پر مکمل اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے تاہم فریقین بات چیت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک قومی حکومت کے وزیراعظم کے لیے کسی ایک شخصیت پر اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے اور نہ ہی حماس نے اس سلسلے میں کسی کا نام تجویز کیا ہے۔
اسرائیلی دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کے سوال پر ڈاکٹر موسٰی ابومرزوق نے کہا کہ مسلح مزاحمت اورعسکری قوت جمع کرنا آزادی فلسطین کے پروگرام کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ فلسطینی عوام ایک غاصب ریاست کے قبضے میں زندگی بسرکر رہے ہیں اورانہیں اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے تمام وسائل سے جنگ لڑنا ہو گی۔