رپورٹ کے مطابق ’’میڈیا سینٹر برائے القدس ومسجد اقصیٰ‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال چودہ ہزار سے زیادہ یہودیوں نے قبلہ اوّل میں داخل ہوکراس کی بے حرمتی کی۔ قبلہ اوّل کی بے حرمتی کرنے والے صہیونیوں میں سیاسی جماعتوں کے رہنما، مزعومہ ہیکل سلیمانی کے پرچارک انتہا پسند یہودی تنظیموں کے غنڈوں اور دیگر یہودی بھی شامل ہیں تاہم غیرملکی سیاحوں اور اسرائیلی وزراء کے قبلہ اوّل میں آنے کے رحجان میں کمی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال 12 ہزار 256 عام یہودی آباد کاروں نے جب کہ 1056 فوجی، انٹیلی جنس اہلکار سول کپڑوں میں ملبوس 445 پولیس اہلکار اور 307 سینیر افسر شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے سال ستمبر میں 1670 یہودیوں نے قبلہ اوّل پردھاوا بولا، جب کہ اس سے قبل اپریل میں 1398 یہودیوں نے مذہبی تہواروں کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی۔
اس سے قبل 2014 ء میں قبلہ اوّل پردھاوا بولنے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرنے والے یہودیوں کی تعداد 14 ہزار 952 درج کی گئی تھی۔ پچھلے سال سنہ 2014 ء کی نسبت 888 کم یہودیوں نے قبلہ اوّل پردھاوا بولا۔