کراچی ( )فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنما ؤں بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی کراچی مظفر احمد ہاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی،
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور ایمیٹی انٹر نیشنل کے صدر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ ، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما مولانا ازہر علی ہمدانی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے کہا کہ قبلہ اول پر مسلسل صیہونی جارحیت اور دہشت گرد صیہونیوں کے حملے امت مسلمہ کے لئے سوالیہ نشان بن چکے ہیں، پوری مسلم امہ کے حکمران خواب غفلت میں پڑے ہیں جبکہ عالم انسانیت کے دشمنوں نے قبلہ اول کو یہودیانے کی سازشوں کو تیز کر دیا ہے، ان کاکہنا تھا کہ قبلہ اول پر مسلسل صیہونی دہشت گرد افواج کے حملے نا قابل برداشت ہیں، امت مسلمہ اسرائیلی چیرہ دستیوں کا منہ توڑ جواب دے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے ہنگامی سطح پر منعقد ہونے والے فلسطین فاؤنڈیشن کے ہم ترین اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ دنیا بھر کے با ضمیر اور حریت پسندوں اور بالخصوص مسلم امہ کے سربراہوں اور علمائے کرام کے کاندھوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اقوام عالم کو صیہونی دہشت گرد اور غاصب ریاست اسرائیل کے خطر ناک وجود سے آگاہ کریں اور غزہ پر ہونے والی تازہ ترین اسرائیلی جارحیت سمیت گذشتہ کئی دنوں سے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر ہونے والے صیہونی حملوں اور مسجد کے تقدس کے پائمالی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور عالمگیر صدائے احتجاج بلند کی جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس کا مسئلہ مسلم دنیا کا اہم ترین اور بنیادی مسئلہ ہے ، مسلم اور عرب حکمران غلامی کا طوق اتار پھینکیں، فلسطینیوں کی جد وجہد آزادی عین قانونی حق ہے۔ان کاکہنا تھا کہ فلسطینی شہر غزہ پر اسرائیل تازہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عالمی دہشت گرد امریکہ ، اسرائیلی چیرہ دستیوں کا سرپرست اور دہشت گردی کا بانی ہے۔انہوں نے دنیا کی اقوام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اور عرب حکمران امریکی کاسہ لیسی ترک کردیں اور قبلہ اول سمیت مظلوم فلسطینی قوم پر مسلسل صیہونی حملوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سترویں اجلاس میں مسئلہ فلسطین پر توجہ نہ دئیے جانے کے عمل پر اقوام متحدہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کہ جو جنگوں کو روکنے کے لئے بنائی گئی تھی آج پوری دنیا میں مظلومین کا خون بہانے میں مدد گار بن چکی ہے، اقوام متحدہ اپنی افادیت و اہمیت کھو چکی ہے اور اگر اسے اپنا معیار برقرار رکھنا ہے تو پھر عالم اسلام اور عالم انسانیت کے اہم ترین مسائل میں فلسطین اور کشمیر کے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔