(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) صابر ابو مریم کا کہنا ہے کہ امریکا میں نسل پرست سفیدفام ، فلسطین کے نسل پرست یہودی اور بھارت میں ہندوتوا کے شدت پسند نظریات کے حامی ہندو پوری دنیا کے امن کیلئے ایک مستقل خطرہ ہیں جن کو ہم کسی صور ت نظر انداز نہیں کرسکتے اور اس سلسلے میں ہم نے مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ویبنار منعقد کیا جس کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ فلسطینی فلسطینیوں کا ہے اور کشمیر کشمیریوں کا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے منعقدہ بین القوامی ویڈیو کانفرنس کی میزبانی کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹر صابر ابو مریم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے دنیا کے تمام مسائل اومظالم پر حاوی ہوکر ان سب چیزوں سے توجہ ہٹا کر صرف اپنی جانب مبذول کرائی ہے ، میں اس حوالے سے کسی سازشی تھیوری پر یقین نہیں کرتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس وبائی امراض نے ہر چیز کو دھندلا کر رکھ دیا ہے ۔
ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ امریکہ ، اسرائیل اور بھارت نے اس مہلک وائرس کو وجہ بناتے ہوئے اپنے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے ایک بہترین موقع کے طور پر استعمال کیا ہے لہذا ہمیں مظلوم انسانیت کے بنیادی مسائل کو فراموش نا کرتے ہوئے ان سازشوں کو بے نقاب کرنا چاہئے۔
ان مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے ہمیں مسئلہ فلسطین کو انسانی ہمدردی پر اجاگر کرنا چاہئے اسی طرح ہمیں مسئلہ کشمیر کو بھی اجاگر کرنا چاہئے۔
انھوں نےبتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرقیادت امریکی حکومت نے بین الاقوامی قوانین خلاف ورزی کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے جبکہ صہیونی غیر قانونی ریاست نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ اور مغربی کنارے کے بعض حصوں کو چھوڑ کر پورے فلسطین پر اپنا قبضہ مضبوط کرلیا ہے ہمارا قبلہ اول بھی صہیونی ریاست کے قبضے میں ہے، مسئلہ فلسطین پر ہماری فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے القدس پر صہیونی ریاست کے قبضے کو ناجائز تسلیم کیا ہے لیکن امریکہ صہیونی ریاست کی خوشنودی کے حصول کیلئے بین القوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے اور یہی صورتحال کشمیر کی بھی ہے بین الاقوامی قوانین کے تحت عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کیا لیکن بھارت نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر پر قبضہ کرلیالہذا موجودہ فلسطینی اور کشمیری صورتحال ہم سب کیلئے باعث تشویش ہے اور بھارت اور اسرائیل کے غیر قانونی عوؤں کو عرب اور مسلم دنیا نے یکسر مسترد کردیا ہے۔
انھوں نے بین القوامی ویبنار کے انعقاد کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہاں بات صرف فلسطین کے عربوں اور مسلمانوں کے ساتھ نسلی امتیاز کی نہیں ہے بلکہ پوری دنیا نے نسل پرستی کو سختی کے ساتھ مستردکریا ہے اس صورت میں امریکا میں نسل پرست سفیدفام ، فلسطین کے نسل پرست یہودی اور بھارت میں ہندوتوا کے شدت پسند نظریات کے حامی ہندو پوری دنیا کے امن کیلئے ایک مستقل خطرہ ہیں جن کو ہم کسی صور ت نظر انداز نہیں کرسکتے اور اس سلسلے میں ہم نے مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ویبنار منعقد کیا جس کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ فلسطینی فلسطینیوں کا ہے اور کشمیر کشمیریوں کا ہے ۔