(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) کراچی ( )فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام ’’حمایت فلسطین اور پاکستانی نوجوانوں کا کردار‘‘ کے عنوان پر آن لائن کانفرنس فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم کی صدارت منعقد ہوئی۔
آن لائن کانفرنس میں ملک بھر سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نوجوان قیادت، محققین، اسکالرز، کالم نگاروں اور ینگ اساتذہ سمیت وکلاء نے شرکت کی، آن لائن کانفرنس میں پاکستان گلف تحقیقی سینٹر کے صدر ناصر شیرازی، معروف مقرر و نوجوان قیادت اویس ربانی، پاکستان کی بیٹی نازیہ علی، بین الاقوامی شہرت یافتہ اسکالر صبا اسلم، ریسرچ اسکالر ڈاکٹر آصفہ ہاشمی، معروف ایجوکیشنسٹ ناصر زیدی، آئی ایس او کے مرکزی صدر عارف حسین، انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر عبد السلام، اسلامی جمعیت طلبہ کے مرکزی عہدیدار خواجہ اظہار احمد، جناح کا پاکستان نامی تنظیم کے وکلاء فورم کے صدر ظہیر میمن، اساتذہ فورم کے صدر سید جعفر حسنین، پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو پنجاب کے مرکزی رہنما ہارون پنور، نیشنل یوتھ آف پاکستان کے صدر صغیر اسد، جمعیت علماء پاکستان کے یوتھ آرگنائزر عثمان نورانی و دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔
مقررین کاکہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے عالمی اداروں نےدنیا کے نوجوانوں کو مایوس کیا ہے، ان اداروں کا کنٹرول امریکہ کے پاس ہے ان عالمی اداروں کی سرپرستی میں اسرائیل فلسطین میں ظلم و جبر کی داستانیں رقم کر رہا ہے اور کوئی اسے روکنے والا نہیں ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی جدوجہد نے مسئلہ فلسطین کو دنیا کے سامنے زندہ رکھا ہواہے۔
مقررین کاکہنا تھا کہ مسلم دنیا کے بیشتر ممالک امریکہ کے زیر تسلط ہیں، ان ممالک کے حکمران امریکی صدر کے احکامات کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے کی سکت ہی نہیں رکھتے۔ نوجوان قیادت نے آن لائن کانفرنس میں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کڑی تنقید کی اور اسے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے بیان کردہ اصولوں پر از سر نو استوار کرنے کا مطالبہ کیا۔
آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی نوجوان قیادت کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں بالخصوص اسرائیل جیسی غاصب قوت کورونا وائرس کی صورتحال کو فلسطینی عوام کے خلاف استعمال کررہی ہے اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا دنیا بھر کے نوجوانوں کو چاہئیے کہ اس صورتحال میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف سامنے آ جائیں۔
ان کاکہنا تھا کہ القدس فلسطین کا ابدی دارلحکومت ہے اور امریکہ کے کہنے پر کس طرح اس کی شناخت کو تبدیل کیاجاسکتا ہے؟ مقررین نے مسلمانوں کے مابین اختلافات کے خاتمہ اور مسئلہ فلسطین سے متعلق آپسی اتحاد کو فروغ دینے پر بھی تاکید کی۔
مقررین نے مزید کہا کہ پاکستان کے نوجوان فلسطین کاز کو پاکستان کاز سمجھتے ہیں اور کشمیر و فلسطین جیسے مسائل پر نوجوان اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
کانفرنس کے اختتام پر قرار داد میں کہا گیا کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اور ملک بھر سے موجود یوتھ قیادت باہمی مشاورت سے مسئلہ فلسطین کی حمایت اور نوجوانوں میں آگہی کے لئے حمایت فلسطین یوتھ فورم تشکیل دیا جائے گا۔
مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فلسطین سےمتعلق ایام رمضان کا آخری جمعہ یوم القدس اور پندرہ مئی یوم نکبہ کو حکومت سرکاری کیلنڈر کا حصہ بنائے۔
پاکستان کی نوجود قیادت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نظام تعلیم میں مسئلہ فلسطین اور کشمیرکو نصاب کا بنیادی جز قراردیا جائے اور چھوٹی کلاسوں سے ہی نوجوان نسل کو فلسطین اورر کشمیر جیسے عالمی انسانی مسائل پر آگہی فراہم کی جائے۔