(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انبیاء علیہم السلام کی سرزمین فلسطین پر غاصبانہ صہیونی تسلط سے تاحال فلسطینی عوام پر صہیونی مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے پاکستان کے معروف شاعر و ادیب اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے ذیلی ادارے فلسطینی ادب کمیٹی کے کنوینر فراست رضوی نے کتاب “سلام فلسطین” لکھی ہے جس کی تقریب رونمائی کی شاندار تقریب بدھ کے روز کراچی میں منعقد ہوئی۔
تقریب کا اہتمام اور میزبانی کراچی میں ایران کے ثقافتی مرکز کی جانب سے کی گئی ۔ تقریب رونمائی میں کراچی میں ایرانی قونصل جنرل احمد محمدی، ڈائریکٹر ثقافتی مرکز بہرام کیان، پاکستان کے معروف شاعر اور ادیب پروفیسر سحر انصاری، جامعہ کراچی شعبہ ابلاغ عامہ کے استاد پروفیسر ڈاکٹر شکیل الرحمان فاروقی، پروفیسر شاہد امیری، پروفیسر بیدار جعفری، خاتون شاعرہ نسیم نازش، معروف شاعر جعفر عسکری، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، قاضی زاہد حسین،عمران شہزاد اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم اور دیگر نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے فراست رضوی کی کتاب سلام فلسطین کو اردو ادب کا عظیم سرمایہ قرار دیا اور اسے آنے والی نسلوں کے لئے مسئلہ فلسطین کو سمجھنے اور حمایت کرنے کے لئے ایک عظیم وسیلہ قرار دیا۔ مقررین نے فراست رضوی کی شاعری کی کتا سلام فلسطین کی بھرپور تائید کی اور ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر سلام فلسطین نامی مجموعہ شعر کی کتاب کے مصنف فراست رضوی نے سامعین کو بتایا کہ فلسطین کی تاریخ و تہذیب کے ساتھ فلسطین پر صہیونی غاصبانہ تسلط اور فلسطینیوں کی انتفاضہ کی تحریک اور فلسطینیوں کا دفاع کرتے ہوئے صہیونی بلڈوزروں تلے دب کر شہید ہونے والی امریکی نوجوان لڑکی راشیل کوری سمیت لیلی خالد، جارج حبش، شیخ احمد یاسین اور فلسطین کے شہداء کی قربانیوں پر کل ۷۳ نظموں کا مجموعہ سلام فلسطین میں شامل ہے۔