(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت فاشسٹ ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 05 اگست 2019 کو مسلط کیے جانے والے فوجی محاصرے کے بعد سے اس خطے میں کشمیری عوام کی روز مرہ کی زندگی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
گذشتہ روز کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے 05 اگست 2019 کو مسلط کیے جانے والے فوجی محاصرے میں 7 خواتین سمیت 308 کشمیریوں کو شہید کیا۔
بیشتر متاثرین کو فوجیوں نے جعلی مقابلوں یا تحویل میں مارا تھاجبکہ نام نہاد نا کہ بندیوں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گھروں سے اٹھایا گیا اورمجاہدین یامزاحمت کار ہونے کا لیبل لگانے کے بعد انہیں ختم کردیا گیااس دوران فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے قتل کے نتیجے میں 16 خواتین بیوہ اور 38 بچے یتیم ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس علاقے میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فوج کی جانب سے درندہ صفت طاقت ، گولیوں ، چھروں اور آنسوگیس کی گولہ باری کی وجہ سے کم سے کم 1701 افراد شدید زخمی ہوئے۔
جنوری کے مہینے کے دوران بھارتی فوجیوں نے جعلی مقابلے میں بی ٹیک ڈگری ہولڈر سمیت تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاجبکہ ایک ماہ میں اس علاقے کے مختلف حصوں میں 289 سرچ آپریشن کے دوران 46 افراد کو گرفتار کیا گیا اور دو رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔