(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ پر جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشت گردی اور فلسطینی عوام کے خلاف بدترین نسل کشی کے خلاف دنیا بھر میں عالمی یومِ ہڑتال منایا گیا۔ اس موقع پر لبنان، ترکی، اردن، الجزائر، مراکش، امریکہ، برطانیہ، فرانس، مقبوضہ فلسطین اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں احتجاجی مظاہرے، ہڑتالیں، اور ریلیاں نکالی گئیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر آج تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ الیکٹرانکس مارکیٹوں سمیت شیرشاہ کباڑی مارکیٹ، جوڑیا بازار، کاغذی بازار، آرام باغ، اور لائٹ ہاؤس مارکیٹ مکمل طور پر بند رہیں۔ کراچی کی تاجر برادری نے اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی عوام پر جاری مظالم کے خلاف کاروبار بند رکھ کر اپنی آواز بلند کریں گے۔
تاجروں نے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں، جن میں مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیل مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل فوری طور پر اپنی دہشت گردانہ کارروائیاں بند کرے اور فلسطین کو آزاد کیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور جب تک ظلم بند نہیں ہوتا، وہ اپنے کاروبار بند رکھ کر مزاحمت کی علامت بنتے رہیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف کھل کر مؤقف اختیار کرے اور عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں مؤثر آواز بلند کرے۔
اسی دوران دنیا کے مختلف ممالک جن میں امریکہ، فرانس برطانیہ کینیڈا یمن عراق بنگلہ دیش بھارت سمیت دیگر کئی ممالک میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے عالمی ہڑتال کے موقع پرعوامی ریلی نکالیاں نکالی گئیں۔ سب سے بڑے مظاہرے یمن کے شہر صنعا اور عراق کے شہر دمشق میں نکالے گئے جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔ مغربی کنارے اور مقبوضہ القدس میں بھی عام ہڑتال اور مظاہرے دیکھنے میں آئے، جن کا مقصد غیر قانونی صیہونی ریاست کے مظالم کی مذمت اور فلسطین کی آزادی کے حق میں آواز بلند کرنا تھا۔