(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خالد قدومی نے کہا کہ محصور غزہ کے عوام بین الاقوامی سطح پر مزاحمت کی ایک عظیم مثال بن چکے ہیں جو گذشتہ 14 سالوں سے اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار ہیں جنھوں نے بد ترین معاشی ناکہ بندی کے باوجود اسرائیلی آرمی کے ناقابل تسخیر ہونے کے تاثر کو چکنا چور کردیا ہے ، ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا میں فلسطینی مؤقف کی حمایت اور صیہونی مؤقف کی مخالفت بڑھتی جارہی ہے۔
ایران میں حماس کے سفیر ڈاکٹر خالد قدومی نے ویبنار سے خطاب کرتےہوئے فلسطینیوں کی غیر ملتزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت ، پاکستانی اور ترکی کے عوام اور ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حمایت فلسطینیوں کے لئے بہت اہم ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں لیکن جن ممالک کے غیر قانونی صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات ہیں ان کے اس مجرمانہ اقدام پر انھیں مجرم قرار دینا چاہئے .
انھوں نے کہا کہ محصور غزہ کے عوام بین الاقوامی سطح پر مزاحمت کی ایک عظیم مثال بن چکے ہیں جو گذشتہ 14 سالوں سے اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار ہیں جنھوں نے بد ترین معاشی ناکہ بندی کے باوجود اسرائیلی آرمی کے ناقابل تسخیر ہونے کے تاثر کو چکنا چور کردیا ہے ، ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا میں فلسطینی مؤقف کی حمایت اور صیہونی مؤقف کی مخالفت بڑھتی جارہی ہے ۔
ڈاکٹر خالد قدومی نے وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق شیری مزاری کے اس مؤقف کی حمایت کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ مسلم ممالک کی افواج کو متحد کرکے اصل دہشتگردکے خلاف استعمال ہونا چاہئے ۔
انھوں نے صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف ترکی ، ایران ،پاکستان ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور عرب ممالک کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی مرتب دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف صف بندی کریں جس نے سرکشی کی تمام حدیں پارکرلی ہیں ،