(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نامنظور اسرائیل ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ بعض پاکستانی شخصیات کا اسرائیل دورہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف منظم سازش کا حصہ ہے۔
امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن (آئی ایس او)پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے پاکستانیوں کے مسلسل صہیونی ریاست کے اعلانیہ دورہ جات اور ان پر حکومتی خاموشی کیخلاف نمائش تا کراچی پریس کلب نامنظور اسرائیل ریلی نکالی گئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شرکاء ریلی سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء مولانا ملک غلام عباس، مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آئی ایس او کراچی کے صدر دیباج عابدی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسلسل پے در پے پاکستانی وفود کی اسرائیل یاترا حکومت کی نا اہلی اور حکومت کے اسرائیل سے خفیہ روابط کی نشاندہی کرتا ہے، پاکستانی وفد کی جانب سے اسرائیل کا دورہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی سے کھلی بغاوت ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے پر کام کرنے والے نسیم اشرف اور مشہور معروف ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو اسرائیل دورہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف سازش کا حصہ ہے، حکومت ایسے تمام شہریوں کو گرفتار کرے اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے، جو ماضی اور حال میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا دورہ کرچکے ہیں اور جنہوں نے فلسطینی عوام کے قاتل صدر اور عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی طرح گھونپا گیا ہے، ناجائز ریاست اسرائیل کے وجود میں آنے سے لیکر آج تک کی تمام تاریخ مظلومین جہاں خصوصاٙٙ مظلومین فلسطین کے خون سے بھری ہوئی ہے، اسرائیل کو وجود میں لانے کا سب سے بڑا سبب امریکہ اور برطانیہ ہیں، جو آج بھی اقوام متحدہ میں اس کے حامی اور پشت پناہ ہیں، عالم اسلام کے تمام حکمرانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور انسانیت و مسلمانوں کے دشمن اسرائیل اس کے حواریوں سے واضح اظہار برات کریں۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو عناصر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں اور مسلسل اسرائیلی دورہ کر رہے ہیں، انکو لگام دینا ہوگی۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جس طرح کشمیر پاکستان کی شہہ رگ حیات ہے، اسی طرح فلسطین امت مسلمہ کی شہہ رگ حیات ہے، پاکستانی شہریت رکھنے والے افراد کے صہیونی ریاست کے دورے حیران کن اور باعثِ تشویش ہیں اور مملکت پاکستان کے لئے نقصان دہ ہیں۔ رہنماؤں نے پاکستان میں کشمیر و فلسطین کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کی بات کرنیوالا قومی مجرم ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ میں قانون پاس کیا جائے کہ جو بھی اسرائیل سے تعلقات بحالی کی بات کرے، وہ قومی مجرم شمار کیا جائے گا۔ ریلی کے اختتام پر شرکاء ریلی نے امریکا، اسرائیل، ہندوستان اور برطانیہ کے پرچم نذر آتش کئے۔