(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )دو سال قبل آج ہی کے دن مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ریاست کا درجہ چھین لیا تھا اور علیحدہ پرچم بھی اتار لیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق آج مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے 2 سال مکمل ہو گئےجس کے بعد کنٹرول لائن کے دونوں جانب آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہےاور کل جماعتی حریت کانفرنس سمیت دیگر سیاسی تنظیموں کی جانب سے آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے مکمل ہڑتال کی گئی ہےساتھ ہی سرینگر کے لال چوک تک مارچ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ہڑتال کی کال پرمقبوضہ کشمیر کے حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ تاجروں کو ہڑتال کرنے پر بھارتی پولیس کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی ہےجو کہ بھارتی پولیس کا نیا ہتھکنڈا ہےاور لال چوک تک مارچ روکنے کے لیے بھارتی فوج تعینات کر دی گئی ہے جس کے باعث سرینگر کے داخلی و خارجی راستے رکاوٹوں کے ذریعے بند کر دیئے گئے ہیں۔
مزید معلومات کے مطابق حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر 14 اگست کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا جبکہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو سال قبل آج ہی کے دن مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ریاست کا درجہ چھین لیا تھا اور علیحدہ پرچم بھی اتار لیا تھا۔