(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ کشمیر میں ایک مشتبہ مزاحمت کار کے اہل خانہ نے نوجوان کی حالیہ حملوں سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے فوجیوں نے حراست میں لیا تھا اور اسے زیر حراست قتل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد سری نگرسمیت تمام مسجدوں میں لوگوں کونماز کی ادائیگی پر مزید پابندی اس وقت لگادی گئی جب علاقے میں ایک اور بھارتی فوجی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔
بھارتی فوج کے ترجمان کرنل دیوندر آنند کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار رات گئے جنوبی کشمیر کے جنگلات کے علاقے میں مزاحمت کاروں کا پیچھا کر رہے تھے اورفائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں فوجی کی ہلاکت ہوئی، بھارتی فوجی تین روز قبل میندھر کے علاقے میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں 5 فوجیوں کے قتل کے بعد ان کی تلاش کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک مشتبہ مزاحمت کار کے اہل خانہ نے نوجوان کی حالیہ حملوں سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے فوجیوں نے حراست میں لیا تھا اور اسے زیر حراست قتل کیا گیا ہے۔