(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ڈاکٹر صابر ابو مریم کاکہنا تھا کہ جمعۃ الوداع کو سرکاری سطح پر عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔
کراچی ( )فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا اور تعلقات قائم کرنا مسلم امہ سے خیانت اور سنگین غداری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے اور قبلہ اول بیت المقدس خطرے میں ہےلہذا یہ امت اسلامی کا بنیادی فریضہ ہے کہ وہ القدس کے دفاع کے لئے جدوجہد کرے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ سے مراد عالم اسلام کی حکومتیں ہیں جن کا آپس میں اتحاد اور یکجہتی ہی فلسطین کی آزاد ی کی طرف قدم بڑھا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ چند عرب ممالک کے حکمرانوں نے امت مسلمہ کے مفادات پر اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دے کر صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے اعلانات کئے ہیں جو نہ صرف فلسطینیوں کی پیٹھ پر خنجر کی مانند ہے بلکہ پوری مسلم دنیا کے ساتھ سنگین غداری کے مترادف ہے۔
انہوں نے عرب حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقا ت کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں اور مسلم امہ سمیت فلسطینی مظلوم عوام کے جذبات کو مجروح نہ ہونے دیں۔
ڈاکٹر صابر ابو مریم کاکہنا تھا کہ جمعۃ الوداع کو سرکاری سطح پر عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کشمیر کاز اور فلسطین کا زکے خلاف آواز اٹھانے والے عناصر کی بیخ کنی کی جائے اور اسرائیل کے لئے کام کرنے والے عناصر کو قانون کے شکنجہ میں جکڑ کر سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔
آئی ایس او کراچی کے تحت کل جماعتی کانفرنس سے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین بشمول رہنماء تحریک انصاف و پارلیمانی سیکرٹری آفتاب جہانگیر، پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر، رہنماء ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار، مرکزی صدر آئی ایس او عارف حسین الجانی، اے این پی کے رہنماء یونس بونیری، پی ایس پی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسر، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی، مولانا احمد اقبال رضوی، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ مولانا امین شہیدی، شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء علامہ مرزا یوسف حسین، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر تقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی، علامہ باقر زیدی، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس، جعفریہ الائنس کے رہنماء شبر رضا، ڈاکٹر عالیہ امام، رہنماء (ن) لیگ اظہر ہمدانی، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء راؤ کامران، فنکشنل لیگ کے رہنماء سلمان فیاض، بابر جہانگیر و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ کانفرنس میں اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، اسلامی جمعیت طلبہ، آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پنجابی اسٹوڈنس ایسوسی ایشن و دیگر طلباء تنظیموں کے نمائندہ وفود نے بھی شرکت کی جبکہ اے پی سی سے فلسیطنی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما خالد قدومی نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔