(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ حالیہ کشیدگی سے جو آگ بھڑکی ہے وہ ابھی پوری طرح بجھی نہیں ہے، اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے صدر جنرل اسمبلی اپنا کردار ادا کریں اور اس آگ کو بجھانے کا واحد حل مذاکرات اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہے۔
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘سیز فائر ہوا ہے ہم نے ابھی پہلا مقصد حاصل کیا ہے تاہم بطور قوم اور امہ ہم امن کی بحالی کی طرف دیکھ رہے ہیں’۔
وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکان بوزکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم آپ سے اور سیکریٹرل جنرل اقوام متحدہ سے امن عمل جاری رکھنے کی توقع کرتے ہیں’ حالیہ کشیدگی سے جو آگ بھڑکی ہے وہ ابھی پوری طرح بجھی نہیں ہے، اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے صدر جنرل اسمبلی اپنا کردار ادا کریں اور اس آگ کو بجھانے کا واحد حل مذاکرات اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہے’۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘میں نے وولکان بوزکر کی اسلام آباد میں موجودگی کا فائدہ اتھاتے ہوئے انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال اور انہیں مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں مماثلت سے آگاہ کیا’۔انہوں نے کہا کہ ‘مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی حق خودارادیت مانگ رہے ہیں اور کہہ رہے کہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، اقوام متحدہ نے ہم سے وعدہ کیا تھا جو وفا نہ ہوا’۔