(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ بھارتی مظالم کے نا ختم ہونے والے سلسلے کا نوٹس لیتے ہوئے بے گناہ نوجوانوں کی آزادی کو ممکن بنائے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے جھوٹے الزاماتکی پاداش میں چارکشمیری نوجوانوں کو 10 سے 12 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے بلا جواز اور بغیر کسی جرم کے بے گناہ کشیری نوجوانوں کو ایک عرصے تک جیل میں قید رکھنے کے بعد بالآخر محمد شفیع شاہ اور مظفر احمد ڈار کو 12سال جبکہ طالب لالی اور مشتاق احمد لون کو 10سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی عدالت کےاس غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف کشمیری مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ بھارتی مظالم کے نا ختم ہونے والے سلسلے کا نوٹس لیتے ہوئے بے گناہ نوجوانوں کی آزادی کو ممکن بنائے۔