(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں ایم بی بی ایس کے بعد پوسٹ گریجویشن کی نشستوں کیلئے مخصوص کوٹہ ختم کردیا اور انٹری ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا جس کے خلاف میڈیکل کالجز کے طلبا بہ طور احتجاج سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
طلبا کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے مقبوضہ وادی کے طلبا کا کیرئیر خطرے میں پڑ جائے گا۔ طلبا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر یہ نعرے درج تھے ’’جموں وکشمیر کے ڈاکٹرز کو بچایا جائے‘‘، ’’ہمیں انصاف چاہئے‘‘۔ احتجاج میں شامل گورنمنٹ کالج سرینگر کے ایک طالب علموں نے میڈیا کو بتایا کہ اس پالیسی سے ایم بی بی ایس کے طلبا پر براہ راست اثر پڑے گا کیوں کہ وہ 50 فیصد نشستوں سے محروم ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ ایم بی بی ایس کرنے کے بعد مقبوضہ وادی کے طلبا کیلئے پوسٹ گریجویشن کیلئے 537 نشتیں مختص ہوتی تھیں تاہم کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اب پوسٹ گریجویشن کیلئے پورے بھارت میں انٹری ٹیسٹ کی شرط لازمی کردی گئی ہے اور اس کا اطلاق کشمیری طلبا پر بھی ہوگا۔