(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انجمن اوقات نے بیان میں کہا کہ ایک طرف مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی تمام عبادت گاہیں ان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے کھول دی گئی ہیں جبکہ دوسری طرف جامع مسجد سری نگر کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کشمیری مسلمانوں پر سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا ہے۔
سری نگر جامع مسجد انجمن اوقاف نے جاری کردہ بیان میں بھارت کے غاصب حکام کےاس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کر تے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو مسلسل 17 ویں ہفتے اوررواں برس 43 ویں مرتبہ جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا کرنےسے اسلحے کے زور پر روکا ہے جو قابض حکام کے آمرانہ رویے کی بھرپور ترجمانی کر تا ہے۔
انہوں نے بھارت ی انتظامیہ کے اس فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد سری نگر کو ایک مذموم منصوبے کے تحت عبادت کے لیے بند رکھا جا رہا ہے جو کشمیریوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے اور یہ اقدام دینی معاملات میں صریحاً مداخلت ہے، اس طرح کے اقدامات نام نہاد جمہوریت کے حامیوں کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
انجمن اوقات نے بیان میں کہا کہ ایک طرف مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی تمام عبادت گاہیں ان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے کھول دی گئی ہیں جبکہ دوسری طرف جامع مسجد سری نگر کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔