(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) افغانستان میں ایک یہودی این جی او کی جانب سے کئی لوگوں کو افغانستان سے نکلنے میں مدد فراہم کی اور سمنٹوف کو افغانستان سے نکال کرپہلے پاکستان اور پھر بخیریت ترکی تک پہنچا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد بہت سے دوسرے ملکوں کے باشندوں کی طرح اسرائیل کے شہریوں نے بھی رخت سفر باندھا اور کوچ کر گئے تاہم افغانستان میں ‘آخری یہودی’ کے نام سے پہچانے جانے والا شخص زیبولون سمنٹوف جس کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ ایک یہودی این جی او تزیدیک کی جانب سے کئی لوگوں کو افغانستان سے نکلنے میں مدد فراہم کی،نے اسرائیلی شہری کو افغانستان سے نکال کرپہلے پاکستان اور پھر بخیریت ترکی تک پہنچا دیا ہے۔
این جی او کے سربراہ ربائی موشے مارگریٹن نے بتایا کہ افغانستان کا پڑوسی ملک پاکستان ہے اور پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اسلئے سمنٹوف افغانستان سے نکلنے کےبعد کئی ہفتوں تک خفیہ طورپر پاکستان میں مقیم رہا اور پھر ہماری این جی او نے اس کو پاکستان سےبحفاظت ترکی پہنچادیا جہاں سے اس کی اگلی منزل اسرائیل کے لیے شروع ہوگی۔
یہودی این جی اوکا کہنا ہے کہ زیبولون سمنٹوف کی جان کو افغانستان میں سنگین خطرات تھے اس لئے اس کو اس ملک سے بحفاظت نکالاگیا اور یہی تنظیم اب اس یہودی کے تمام سفری اخراجات برداشت کرے گی۔