(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اوآئی سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تمام مسلم اور وہ ممالک جو اسرائیلی دہشتگری کے خلاف بولنے کی ہمت رکھتے ہیں سب کو مل کرایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا چاہئے اور امریکی صدر بائیڈن، یو این کے سیکریٹری جنرل ، اور دیگر عہداران کو لکھنا چاہئے ، اور امریکی منافقت کا پردہ چاک کرنا چاہئے۔
چیئرمین برائے بین القوامی امور ، صدر پاکستان پارلیمنٹری فورم برائے فلسطین کشمیر اور روہنگیا ، چیئرمین ساوتھ ایشیا القدس سینیٹر مشاہد حسین سید نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین پر صیہونی ریاست کے سنگین جرائم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک غیرقانونی صیہونی ریاست ہے پاکستان اسرائیل کو کبھی بھی ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرسکتا ، انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی کیسی انفرادی شخصیت کی جانب سے مرتب نہیں کی گئی ہے بلکہ یہ پالیسی بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی جانب سے دی گئی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف کسی سے ڈھکاچھپانہیں ہے ہم نے اسرائیل کے خلاف دو جنگوں میں براہ راست حصہ لیا ہے ہمارے پائیلٹوں نے اسرائیل کے جہازوں کو گرایا ہے ، پاکستان پہلا غیر عرب ملک ہے جس نے اسرائیل کے خلاف عربوں کا ساتھ دیا تھا اور آج بھی پاکستان کی پالیسی واضح ہے ہم اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے ساتھ ہیں ۔
ہم ہر سطح پر اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہیں ، اسرائیل نے گذشتہ روز میڈیا ہاؤسز پر بمباری کر کے سنگین جنگی جرم کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی دہشتگردی میں اب تک تقریبا دوسو کے قریب شہادتیں ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود میں سلام پیش کرتا ہوں فلسطینی مزاحمت کاروں کو جنھوں نے قابض ریاست کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور میں دیکھ رہا ہوں جس طرح کا نقصان اسرائیل کا ہوا ہے بہت جلد وہ سیز فائر کا مطالبہ کرے گا ۔
انھوں نے کہا ہے کہ اوآئی سی ، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تمام مسلم اور وہ ممالک جو اسرائیلی دہشتگری کے خلاف بولنے کی ہمت رکھتے ہیں سب کو مل کرایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا چاہئے اور امریکی صدر بائیڈن ، یو این کے سیکریٹری جنرل ، اور دیگر عہداران کو لکھنا چاہئے ، اور امریکی منافقت کا پردہ چاک کرنا چاہئے ۔
انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر فوری طورپر غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں, انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے قومی دن کا اعلان کیا جائے