(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) وزیرِ خارجہ نے کہا کہ غزہ میں ساتھ اکتوبر 2023ء سے قابض سفاک حکومت کی طرف سے جاری معصوم فلسطینوں کی نسل کشی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انسانیت کے خلاف جرائم کا یہ سلسلہ بند کرایا جائے اور غزہ میں جنگی جرائم پر ظالم و جابر صہیونی قیادت کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پچہتر سال سے زائد عرصے سے حل طلب ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی اور خوراک کی فراہم کو یقینی بنایا جائے۔
مزید کہا کہ غزہ عالمی قوانین اور بنیادی انسانی اصولوں کا قبرستان بنا ہوا ہے۔ غاصب درندہ صفت فوج کی وحشی جارحیت سےاٹھاون ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ قابض سفاک صہیونی حکومت کی جانب سے امداد میں رکاوٹیں، شہری انتظامی ڈھنچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا، پناہ گزیں کیمپوں، اسپتالوں اور امدادی قافلوں پر حملوں نے قانون اور انسانیت کی ہر سرخ لکیر عبور کردی ہے۔اس ظلم و ستم کو فلفور روکنا ضروری ہے۔
وزیرِخارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فوری اور بامقصد اقدامات کیے جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے پانچ اہم تجاویز بھی پیش کیں۔
آخر میں اس بات پر زوردیا کہ غزہ اور تمام مقبوضہ علاقوں میں غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی کی جائے۔انہوں نے اس ضمن میں سعودی عرب، قطر، مصر اور امریکا کی کوششوں کی ستائش بھی کی۔