(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اسرائیلی میڈیا میں پاکستان کی اسرائیل سے دوستی کی خبریں یہودیوں ، اسرائیلیوں اور اسلام دشمنوں کی سازشیں ہیں ہم سب مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے متحد اور متفق ہیں ۔
وزیراعظم کا نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی اور مشرقِ وسطیٰاور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے اسرائیلی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویوں میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی سماجی ، مذہبی اور نا ہی تجارتی کوئی ایسی شخصیت نہیں ہے جس نے ان دنوں اسرائیل کا دورہ کیا ہو یہ تمام باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں، اسرائیل سے دوستی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے چاہے وہ حکومت پاکستان ہو چاہے اپوزیشن ہو چاہے وہ افواج پاکستان ہو سب کا اس حوالے سے مؤقف واضح ہے کہ ہم اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے اور نہ ہی اس کے ساتھ تعلقات استوار کریں گے جب تک ہمارے فلسطین بھائی آزادی حاصل نہیں کر لیتے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست بنانے میں کامیاب نہیں ہوجاتے، جب ہمارے فلسطینی بھائیوں کو آزادی مل جائے گی قبلہ اول مسجد اقصیٰ آزادی ہوجائے گی تو انشاء اللہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوچیں گے ، پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے جو کچھ بھی اسرائیلی اخبارات میں شائع ہوا ہے وہ سراسر جھوٹ ہے اور یہ سب امت مسلمہ میں دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے ۔
انھوں نے پاکستان کی اسرائیل سے دوستی کے حوالے سے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی خبروں کو بے بیناد اور گمرہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہی ایک پروپیگنڈا اسرائیلی وزیراعظم کے سعودی عرب کےخفیہ دورے کے حوالے سے بھی کیا گیا تھا کہ نتین یاھونے سعودعرب کا خفیہ دورہ کیا اور ایسا ہی اب کہا جارہا ہے کہ زلفی بخاری نے تل ابیب کا دورہ کیا یہ سب جھوٹ ہے سعودی عرب اور پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ ہم ہرگز ہرگز اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے اور نا ہی تعلقا ت استوار کریں گے جب تک ہمارے فلسطینی بھائی آزادی حاصل نہیں کر لیتے ۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت خفیہ ادارے اور عوام کوئی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے ، وزیراعظم عمران خان نے ہم فورم پر کہا ہے کہ ہم اتنے بڑے مجرم اسرائیل کو کیسے تسلیم کرسکتے ہیں جو مظلوم فلسطینیوں کا قاتل ہے ، ہمارے پاس ایک طاقتور فوج ہے اور ہم اسلامی ممالک میں طاقتور ملک ہیں ہمیں اسرائیل کا کوئی خوف نہیں ہے ہمیں اسرائیل کی کوئی ضرورت اور حاجت نہیں ہے ہمارا مال ہماری جانیں اور ہمارا خون سب فلسطینیوں کے ساتھ ہیں مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ماضی میں اسرائیل نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم ایک مجرم ایک قاتل کے ساتھ تعلقات استوار کریں ۔