(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سینیٹ میں پیش کردہ قرارداد میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ اراکین پارلیمان، بین الاقوامی ماہرین قانون اور انسانی حقوق تنظیموں کے نمائندگان کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
پاکستان کے ایوان بالا ‘سینیٹ’ میں جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے فلسطین کے حق میں پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی ہے۔
قرارداد میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ اراکین پارلیمان، بین الاقوامی ماہرین قانون اور انسانی حقوق تنظیموں کے نمائندگان کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ کینیڈا، میکسیکو، لاطینی اور جنوبی امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین کے اراکین، روس، ترکی، چین، جاپان، ملائیشیا، انڈونیشیا، آسٹریلیا، افریقی ممالک اور مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کا دورہ کرے تاکہ عالمی آگاہی مہم کے طور پر عالمی برادری کو حساس بنانے کی ضرورت کے بارے میں عالمی امن اور تحفظ کے وسیع مفاد میں فلسطین کے معاملے کے پرامن اور منصفانہ حل ہو
دے جو یورپی، افریقی ممالک اور مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کا دورہ کرے تاکہ عالمی امن اور تحفظ کے وسیع مفاد میں فلسطین کے معاملے کے پرامن اور منصفانہ حل ہو۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل جس میں فلسطینیوں کے حقوق کی کوئ بات شامل نہیں ہے ، کے تناظر میں فلسطینیوں کو امداد اور تکنیکی تعاون جاری رکھا جائے۔
او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لئے اقدامات اٹھائے تاکہ فلسطینی عوام جسے بین الاقوامی قانون کے تحت فلسطین کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کو تسلیم کیا گیا ہے، کے سلسلے میں فلسطینیوں کے حقوق اور جائز مفادات کے ضمن میں اتفاق پر مبنی حکمت عملی وضع کی جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کے لئے اقدامات اٹھائے تاکہ ایک بین الاقوامی ثالثی کمیشن تشکیل دے اور فلسطینیوں اور دوسرے شراکت داروں کو سنے اور فلسطین کے معاملے کے پرامن حل بشمول خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام، فلسطینیوں کی حالیہ اسرائیلی غیرقانونی قبضے میں زمین اور فلسطینی مہاجرین کی اپنے گھروں کو محفوظ واپسی اور اسرائیلی جیلوں میں حالیہ قید فلسطینیوں کی فوری رہائی کے لئے مختلف آپشنز تلاش کرے۔