(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ کشمیر کی تاریخی جامعہ مسجد انجمن اوقاف کے نائب صدر نے مسجد کے منتظم اور کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی بھارتی حکام کی جانب سے غیر قانونی نظربندی پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق آج جمعہ کے روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں سری نگر میں تاریخی جامعہ مسجدانجمن اوقاف کےنائب صدر مولانا احمد سید نقشبندی نےمسجدمیں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئےبھارتی حکام کی میر واعظ عمر فاروق پر مذہبی، معاشرتی اور دیگر سرگرمیوں پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کی، خاص طور پر انہیں وادی کے سب سے بڑے مذہبی اور روحانی مقام سرینگر جامعہ میں خطبہ جمعہ کرنے سے روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا کشمیری عوام کے بنیادی حقوق غصب کرنااور کشمیر کے اعلی ترین مذہبی رہنما کی مسلسل غیر قانونی نظربند ی ہر طرح سے سمجھنے سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہاکہ ماہ رواں رجب المرجب ایک مقدس مہینہ ہے اوراس لحاظ سے مسجد میں خصوصی پروگرام اور مجالسوں کا اہتمام ہوا کرتا ہے جس میں میر واعظ کی شرکت لازمی ہوتی ہے جبکہ اس موقع پر بھارتی حکمرانوں کی جانب سے لگائی گئی غیر قانونی پابندیوں کے بعد کشمیری عوام کو اپنے سیاسی اور مذہبی رہنما کے خطبوں سے محروم کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی تاریخی مسجد میں موجود لوگوں نے میر واعظ کی مسلسل نظربندی پربھارت کے خلاف غم وغصے کا اظہار کیا اور قابض بھارتی جیلوں میں نظربند اپنے پیارے رہنما اور ہزاروں سیاسی ، سماجی اور سول سوسائٹی کے کارکنان سمیت کشمیری نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔