اسلام آباد(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)حکومت اسرائیل کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستا ن کل بھی فلسطینیوں کے ساتھ تھی اور آج بھی فلسطین کا زکے ساتھ کھڑی ہے۔
فلسطین فاونڈیشن پاکستان اور پارلیمنٹری فورم برائے فلسطین کے اشتراک سے منعقدہ القدس کانفرنس کا اعلامیہ
القدس کانفرنس سے وفاقی وزیر شیریں مزاری، سینیٹر مشاہد حسین، سید فخر امام،سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افراسیاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم، صابر ابو مریم و دیگر کا خطاب
حکومت سرکاری سطح پر یوم القدس منانے کا اعلان کرے۔ فلسطین کے حق واپسی کو حکومت پاکستان سپورٹ کرے۔
حکومت اسرائیل کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستا ن کل بھی فلسطینیوں کے ساتھ تھی اور آج بھی فلسطین کا زکے ساتھ کھڑی ہے۔
فلسطین فاونڈیشن پاکستان اور پارلیمنٹری فورم برائے فلسطین کے اشتراک سے منعقدہ القدس کانفرنس کا اعلامیہ
القدس کانفرنس سے وفاقی وزیر شیریں مزاری، سینیٹر مشاہد حسین، سید فخر امام،سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افراسیاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم، صابر ابو مریم و دیگر کا خطاب
اسلام آبا د ()فلسطین فائونڈیشن پاکستان اور پارلیمنٹری فورم برائے فلسطین کے اشتراک سے اسلام آباد میں القدس کا نفرنس کا انعقاد جمعرات کے روز پارلیمنٹری سروس آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ کانفرنس سے وفاقی ویر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، سینیٹر مشاہد حسین سید،چیئر مین کشمیر کمیٹی سید فخر امام، سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افرسایاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم سمیت کشمیری رہنمائوں نے خطاب کیا۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئیوفاقی وزیر برائے انسانی حقوق محترمہ ڈاکٹر شیرین مزاری نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کیساتھ ہے اور کسی قیمت پر اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل ایک جعلی اور غاصب ریاست ہے پاکستان کسی دبائوکو قبول نہیں کرے گا۔ انہوںنے مزید کہا کہ حکومت پاکستان فلسطین کاز قائد اعظم محمد علی جناح کی وضع کردہ پالیسیوں کے مطابق عمل کرے گی۔ ٹرمپ سمجھتا ہے کہ فلسطینوں کو بھی پیسے دینے سے وہ سب کچھ بھول جائیں گے.ایسا ہر گز نہیں ہو گا۔ہم صدی کی ڈیل کی مذمت کرتے ہیں امریکہ پیسے کے بل بوتے اقوام عالم پر مسلط ہونا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر پر ہندوستان کی پالیسی فلسطین پر اسرئیلی پالیسی کی عکاس ہے.ایران کے حوالے سے ٹرمپ خام خیالی کا شکار ہے.او آئی سی مسلم امہ کے مسائل حل کرنے کے بجائے بڑھانے کی پالیسی پر کارفرما ہے۔
القدس کانفرنس کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ کی خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے چیئر میں سینٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ قائد اعظم نے برطانوی وزیر اعظم کو فلسطین کے موضوع پر خط لکھا تھا۔ماضی میں ہم نے پاکستانی ایئر فورس اور پائیلٹ کی مدد سے فلسطینیوں کو شام کے محاذ پر مدد کی کشمیر ی جلد آزادی کا سورج دیکھیں گئے ہماری قربانیاں ضائع نہیں ہونگی حریت پسندبرہان وانی کی قربانی ضرور رنگ لائے گی۔روہنگیا کے مظلوم بچے مدد کے لئے پکار رہے ہیں ہمیں انکی آواز پر لبیک کہنا چاہئے۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین کشمیر کمیٹی سید فخر امام کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو عالمی برادری ک ے ساتھ اٹھانے کے لئے پاکستان ہمیشہ صف اول میں رہاہے۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افرا سیاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے کہا کہ مسئلہ فلسطین دنیا کے تمام مسائل میں سب سے اہم ترین مسئلہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ بد ترین ناانصافی ہوئی ہے، فلسطینی اپنے ہی وطن میں بے گھر ہو چکے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین پر قائد اعظم کا فرمان ہمارے لئے مشل راہ ہے ہمار ے آج کے القدس کانفرنس کا مقصد اپنے فلسطینی مظلوم بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرنا تھا وہا ں اس کانفرنس کا مقصد حکومت پاکستان کو مسئلہ فلسطین کی سنگینی کا احساس دلاتے ہوئے مطالبہ کرنا تھا کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منایا جائے۔اس قرار داد کو تمام سیاسی ومذہبی رہنمائوں نے متفقہ طور پر منطور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منایا جائے۔
مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان کی پالیسی کا محور و مرکز مظلومین جہاں کی حمایت ہونی چاہیئیہمیں کشمیر،فلسطین کے معاملات کو گہرائی سے دیکھنا ہوگا، عرب لیگ کا کردار بہت حیران کن اور عجوبہ کے ماند ہیعرب لیگ میں اپنے ممبران کو بھی آزادی سے بات کرنے کا حق حاصل نہیں عرب لیگ نے شام کی رکنیت تک معطل کر رکھی ہے عرب حکمران اور ان کے بادشاہ مغرب کی غلامی میں اپنی اقدار اور اسلامی راویات کو پس پشت ڈال چکے ہیں دنیا کے بدلتے حالات اس بات کا متقاضی ہیں ہم اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں۔ان کاکہنا تھا کہ فلسطین کی مظلومیت اور غاصب صہیونی ریاست کے سیاہ چہرے سے نقاب اتارنے میںپاکستان اور ایران کو مرکزی کردار ادا کرنا ہو گا۔ مسلمانان عالم ایران کے اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی کی جانب سے یوم القدس کا اعلان کرنے پر ان کے شکر گزار ہیں۔
القدس کانفرنس میں مسئلہ فلسطین کا حل پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے۔فلسطین کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں کسی بھی ریاست کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ فلسطینیوں کا سودا کریں، قبلہ اول پر عرب حکمرانوں کی امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ سودے بازی مسلم امہ کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے۔اس موقع پر روہنگیا یونین، کشمیر کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔