(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صدر آزاد کشمیر نے کہا ہے کہ کشمیر پر صرف سہ فریقی مذاکرات ہو سکتے ہیں اور جارحیت کی گئی تو اس کے ردعمل میں بھارت کو قبرستان بنا دیں گے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعودخان نے راولپنڈی آرٹس کونسل میں آزاد کشمیر بارے کشمیر انسٹی ٹیوٹ اور انٹرنیشنل ریلشن اور مینیارٹیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اصولی طور پرتو بھارت کے ساتھ بات چیت اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونی چاہیے اور پاکستان اور بھارت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر کشمیریوں کی موجودگی لازمی ہونی چاہیے۔
مسعود خان نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کبھی قائم نہیں ہونے دینگے اور جارحیت کی گئی تو اس کے ردعمل میں بھارت کو قبرستان بنا دیں گے جبکہ کشمیر پر صرف سہ فریقی مذاکرات ہو سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ مضبوط بنانے اوراقوام متحدہ اور کشمیریوں کو بات چیت کے عمل سے باہر رکھنے کے لئے دو طرفہ مذاکرات کو ہمیشہ ایک ڈھال کے طور پر استعمال کیا جبکہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد اور اس مسئلے پر پیشرفت کیلئے بات چیت کے عمل میں اقوام متحدہ کی نگرانی ضروری ہے۔
آزاد کشمیر کی عوام کے حوالے سے کہا کہ کشمیر کی آواز دنیا میں بلند کرنے میں مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کی عوام کا بھی بڑا کردار ہے۔ آزاد کشمیر جنگ لڑ کر آزاد کرایا لیکن ایٹمی طاقت ہو کر وسائل کی کمی کا رونا رو رہے ہیں۔
سردار مسعود خان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت بحال کی جائے اور کشمیری رہنماؤں پر پابندیاں ختم کی جائیں ساتھ ہی پاکستان سے مزید آواز بلند ہونے کی بھی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف سفارت کاری سے کام نہیں چلے گا بلکہ سیاسی جماعتوں کو کشمیر کے لیے باقاعدہ مہم چلانا ہوگی۔