(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بھارتی حکومت کے اس نفرت انگیز فیصلے سے کشمیر میں صدیوں سے بولی جانےوالی اردو زبان کا وجود خطرے میں پڑ گیا۔
ذرائع کےمطابق بھارتی حکومت کی پاکستان سے نفرت اور انتہا پسندی کی ایک اور مثال اس وقت سامنے آگئی جب مقبوضہ کشمیر میں اردو سمیت4 مزید زبانوں کو سرکاری حیثیت حاصل ہونے کے باوجود صرف اردو زبان پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
مقبوضہ کشمیر میں اردو زبان کی سرکاری حیثیت کو ختم کرنے کےبھارتی حکومت کے اس فیصلے سے کشمیر میں 131 سال سے بولی جانے والی اردو زبان کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اردو، انگلش، ہندی، کشمیری اور ڈوگری زبان کو سرکاری حیثیت حاصل تھی۔