(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وزیر اعظم نےکہا کہ جس طرح اسرائیل فلسطین پر قابض ہے کشمیر پر بھارتی قبضہ اسی کی ایک مثال ہے۔
گزشتہ روز ترکی کے ایک نجی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے خواہش مند تھے جن کی بنیاد انصاف اور برابری تھی، وہ جمہوریت پر یقین رکھتے تھے، ریاست مدینہ میں اقلیتیں برابر کی شہری تھیں،کسی کو مذہب کے حوالے سے کسی جبر کا سامنا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نہیں چاہتی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم ہو جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ تنازعات کا حل نہیں ہوسکتی اور مسئلہ کشمیر پر جبری حکومت مسلط کر نے سے کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا البتہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف کشمیری عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھ کر ممکن ہے
انہوں نےاسلام کے بنیادی نکات واضح کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن سے مسلمانوں کی محبت اور احترام سے آگاہ نہیں ہے،فرانس اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ رہا ہے،اسکے طویل المدتی اثرات ہوں گے،جو بہت برے ہوں گے، اسلام صرف ایک ہے اور وہ وہی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے،روشن خیال اور انتہاپسند اسلام کی اصطلاحات غلط ہیں جس کے باعث نیوزی لینڈ میں مسجد میں پچاس سے زیادہ مسلمانوں کو شہید کرنے والے کو کسی نے کرسچئین انتہا پسند قرار نہیں دیا۔