(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) گورنرپنجاب کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے 30فیصد مغر بی علاقہ کواسرائیلی عملداری میں لانے کا فیصلہ عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ ہے، وقت آچکا ہے کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ امریکی اور اسرائیلی غنڈہ گردی کا اس کا سخت نوٹس لیں۔
گورنرہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ کشمیر اورفلسطین کی آزادی کے بغیر دنیا میں اًمن کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہوسکتا،فلسطین کے 30فیصد مغر بی علاقے پر صہیونی ریاست کا قبضہ دہشتگردی ،انسانی حقوق، اقوام متحدہ اور برطانوی پار لیمنٹ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس غیر قانونی اقدام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت حاصل ہے اب وقت آگیا ہے کہ آو آئی سی اور اقوام متحدہ اس کا سختی سے نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس یکطر فہ غیر قانونی اقدام سے آزادفلسطینی ریاست کا خواب ہمیشہ کیلئے دفن کر نے کی سازش کی جارہی ہے اور امر یکی صدر ٹر مپ اسرائیلی غنڈہ گردی میں صہیونی وزیر اعظم کو مکمل سپورٹ کررہے ہیں جو شر مناک اورقابل مذمت ہے ۔
گورنر نے کہا کہ دُنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ 3ہزا ر سال سے فلسطین میں رہنے والے فلسطینی باشندوں کو ریاستی طاقت کی مدد سے انکی اپنی سر زمین سے بے دخل کیاجارہا ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا فلسطینی مغر بی کنارے کے علاقہ کو ضم کر نے کا اقدام مشرق وسطی اور اًمن کیخلاف بھی بہت بڑی سازش ہے اور اسرائیل اسکے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تمام متفقہ قرار دادوں کو بھی روند رہا ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت پاکستان کشمیر یوں اور اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کیساتھ ہے اور کسی بھی قر بانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا اوردنیا میں امن کیلئے ضروری ہے کہ عالمی برادری اسرائیلی اور بھارتی مظالم کانوٹس لے اور مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کو حل کر وایا جائے۔