(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صدر آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے مسئلہ فلسطین کیلئے تیار کردہ امن منصوبہ اسرائیل کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، اس نام منصوبے سے کشمیر کو بھی نقصان ہوگا۔
ایک غیرملکی خبرایجنسی کو انٹر ویو دیتے ہوئے صدر آذاد کشمیر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی ، ریاست جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے، اس کی خودمختاری کو کالعدم بنانے اور خطے میں ابلاغی ناکہ بندی جاری رکھنے کی حالیہ کارروائیوں پر تشدید تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ان غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات سے صورتحال مزید خراب ہورہی ہے ۔
امریکی صدر کی جانب سے کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالت کے کردار ادار کرنے کی خواہش کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت اب ایسی ہوگئی ہے جیسے ایک ہاتھی کو کمرے میں بند کردیا جائے یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے جس کو عالمی برادری نظر انداز نہیں کرسکتی لیکن اس مسئلہ میں امریکی ثالثی کسی صورت کشمیروں کے حق میں جاتی نظر نہیں آرہی ہے ۔
مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کے حوالے سے امریکی صدر کے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان منصوبے سے مایوسی ہوئی ہے یہ منصوبہ بالکل ایسا ہے کہ قابض ریاست کے فلسطین پر قبضے کو جائز تسلیم کیا گیا ہے ، اس منصوبے سے کشمیرکاز کو بھی نقصان پہنچے گا ۔