ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے گذشتہ دنوں اسرائیلی وزیر خارجہ کی جانب سے سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کا شکریہ ادا کئے جانے اور خراج تحسین پیش کئے جانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی گئی ،رہنماؤں کاکہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کو اسرائیل کا خیر خواہ قرار دے کر واضح کر دیا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے پس پردہ عوامل میں غاصب اسرائیل سر فہرست ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف فلسطین اور قبلہ اول پر تسلط قائم کرنا چاہتا ہے بلکہ مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے در پے ہے، انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر چند عرب ریاستوں کی بادشاہتیں غاصب اسرائیل کی خیر خواہ ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ دنیا بھر میں سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمان اسرائیل کے خیر خواہ ہیں، انہوں نے ان تمام عرب ریاستوں کے حکمرانوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ جنہوں نے غاصب اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات روا رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی عوام کی انتفاضہ کی تحریک جاری ہے اور پوری دنیا کے مسلمان بلا تفریق متحد ہیں اور قبلہ اول کی بازیابی تک فلسطینی عوام کا دفاع کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیلی وزیر اعظم کے مشیر خاص ڈورے گولڈ نے کہا تھا کہ دنیا میں سنی مسلمان اسرائیل کے حامی ہیں اور خیر خواہ ہیں ۔