اسرائیلی اخبار نے اپنی ویب سائیٹ پر شائع رپورٹ میں بتایا ہے کہ یورپی یونین کو مقبوضہ غرب اردن اور بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی کالونیوں پر سخت اعتراض ہے کیونکہ یہ کالونیاں فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے حال ہی میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ نہ صرف یہودی کالونیوں کے کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے گی بلکہ ان کمپنیوں پر اقتصادی پابندیاں عاید کی جائیں گی جو ان کالونیوں میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہیں یا ان کے کسی نہ کسی شکل میں یہودی تجارتی فرموں کے ساتھ لین دین کے معاہدے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کی بائیکاٹ مہم میں اپنی مارکیٹوں میں اسرائیلی مصنوعات پر”بائیکاٹ” کا ٹیگ لگانے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی سفیروں کی طلبی اوران سے احتجاج کرنا بھی شامل ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین