مرکزاطلاعات فلسطین نے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کنیسٹ [پارلیمنٹ] کی خارجہ اور سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کرے جس میں غزہ میں قید دو یہودیوں کے بارے میں سیاسی اور عسکری قیادت سے پوچھ گچھ کی جائے۔
عبرانی ریڈیو "ریشٹ بیٹ” کے مطابق "فیوچر” پارٹی کے رکن "یعکوف بیری” نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت اور فوج کو خوب رگیدا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی اور سیاسی قیادت خارجہ وسلامٹی کمیٹی کو جواب دے کہ آیا کہ اس نے آج تک غزہ کی پٹی میں یہودیوں کی گم شدگی کے بارے میں کنیسٹ کو اعتمادمیں کیوں نہیں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے ہاں قید یہودیوں کے مسئلے کی ذمہ دار فوج اور حکومت دونوں ہیں جنہوں نے آج تک یہ معاملہ پوری قوم اور منتخب ادارے پارلیمنٹ سے بھی چھپائے رکھا ہے۔
مسٹر بیری کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری ملک میں ضروری معلومات کو پارلیمنٹ سے پوشیدہ رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ ایک زندہ مسئلہ ہے جس کی ذمہ داری فوج اور سیاست دانوں سب پرعاید ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے ہفتے اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فوج اور حکومت کے بیانات کے حوالے سے بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں دو زندہ یہودی یرغمال ہیں جب کہ دو مردہ صہیونی فوجیوں کی باقیات بھی حماس کے قبضے میں ہیں۔ یہ فوجی پچھلے سال جولائی اور اگست کے دوران غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ میں القسام بریگیڈ کے حملے میں مارے گئے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین