وادی حلوہ انفارمیشن سینٹرکی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قابض پولیس نے سوموار کے روز ابو ناب نامی فلسطینی خاندان کے ملکیتی دو مکانوں کا محاصرہ کیا۔ پولیس کے ہمراہ یہودی قبضہ گروپ” عطیرت کوھنیم” کےاہلکار بھی موجود تھے۔
بطن الھویٰ میں مقامی فلسطینی کمٹی کے رکن زھیر الرجبی نے بتایا کہ سوموار کو اسرائیلی پولیس، یہودی تنظیم اور اسپیشل فورسز کے دسیوں اہلکاروں نے فلسطینی شہریوں کے دومکانات کا محاصرہ کرنے کے بعد ان پرقبضہ کرلیا۔ فلسطینیوں کا سامان گھروں سے نکال کر باہر پھینک دیا گیا اور احتجاجی مظاہرہ کرنے پر فلسطینیوں پر زہریلا اور مرچوں میں ملا پانی چھڑکا گیا۔ اسرائیلی فوج کے تشدد سے مالک مکان معمر شہری عبداللہ ابو ناب کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی تاہم اس کے باوجود قابض فوجیوں نے اسے حراست میں لے لیا۔
الرجبی نے بتایا کہ دونوں مکانوں میں دو الگ الگ خاندان رہائش پذیر تھے۔ ایک خاندان میں صبر ابو ناب اور دوسرے میں عبداللہ ابو نام کے پانچ افراد رہ رہے تھے۔
یاد رہے کہ سنہ 2002 ء میں یہودی آباد کاروں نے اس مکان کی ملکیت کا دعویٰ کیا تھا۔ صہیونی حکام کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مالک مکان کی جانب سے مکان کے فروخت کیے جانے کے ثبوت ہیں تاہم فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تنظیم” عطیرت کوھنیم” نے جعلی دستاویزارت تیار کرکے ان کے مکانات پرقبضے کی سازش کی تیار کی ہے۔
دونوں مکانات پانچ دونم اور 200 مربع میٹر کے رقبے پربنائے گئے ہیں۔ یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ جگہ سنہ 1881 ء میں ان کے آبائو اجداد نے خرید کی تھی۔ تاہم ان کے پاس اس کے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں۔