یورپی ملکوں میں قائم مختلف فلسطینی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ بند کرانے کے لیے کردار ادا کریں۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین سے فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرنے والوں میں یورپ میں سرگرم "فلسطین ڈاکٹر ایسوسی ایشن” پیش پیش ہے۔برلن میں فلسطین ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کو دانستہ طورپر قتل کررہی ہے۔ فلسطینیوں کو زخمی کرنے کے بعد سڑکوں پر پھینک دیا جاتا ہے اور انہیں کوئی طبی امداد فراہم کرنے کی اجازت تک نہیں دی جاتی۔ اس طرح زخمی فلسطینی تڑپ تڑپ کر جان دے دیتے ہیں۔
فلسطین ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں کمیٹی کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے میں خاموشی اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر سخت احتجاج کیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر نہتے فلسطینیوں کا خون بہا رہا ہے۔ اس کے باوجود یورپی پارلیمنٹ میں قائم فلسطین کمیٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اگر یہ کمیٹی اپنا اخلاقی اورآئینی فریضہ ادا نہیں کرسکتی تو اسے فلسطینیوں کی حمایت کے نام نہاد دعوے کرنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔
برلن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین منذب رجب نے کہا کہ پوری دنیا میں لوگ فلسطینیوں کی حمایت میں بیدار ہو رہے ہیں مگر یورپی یونین پر خاموشی طاری ہے۔ یورپی یونین کی اخلاقی اور تاریخی ذمہ داری ہے کہ وہ عدل و آزادی کی خاطر جدو جہد کرنے والے فلسطینیوں کا ساتھ دے۔