(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فضائیہ کا آزادیِ صحافت پر ظالمانہ حملہ ،یمن کے پچیس صحافی شہید ہوگئے ہیں۔ یمن کے اخبار الیمن اور ستمبر26 کے دفاتر پر بمباری دس ستمبر کو ہوئی۔ ڈراپ سائٹ نیوز کے مطابق اس روز یمن پر ہونے والی صہیونی بمباری میں پچیس رپورٹرز سمیت چھیالیس افراد شہید ہو گئے۔
شہید ہونے والے صحافیوں میں عبدالعزیز الشیخ،ی عبداللہ البحر، محمد العمیسی، سمیع الزیدی، فارس الرمیسہ، محمد الداوی ، یوسف شمس الدین، عبدا قوی العصفور، عبداللہ الحرازی ، زہیر محمد الزکری، لطف حادیان ، علی العقیل، محمد احمد الزکری، مراد ہلبوب، جمال العذی، عبدا السعیدی ، سلیم الوطیری، امل المناخی، محمد السنفی، عصام ہاشدی اور اس کا چھوٹا بیٹا محمد حمود المطاری، عبدال ولی النجار ، عبدا عزیز شاس، بشیر دبلان ، عباس الدیلا شامل ہیں
صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی جے ایف نے بھی تصدیق کی ہے کہ الیمن اور ستمبرچھبیس کے دفاتر پر بمباری ہوئی ہے تنظیم نے ایکس پر اپنے بیان میں حملے کی مزمت کی ہے دوسری جانب یمن میں صحافیوں کی تنظیم نے جابرانہ صہیونی حملے کو بڑا جرم قرار دیا۔
آئی ایف جے کے جنرل سیکرٹری انتھونی بیلانجر نے کہا کہ یمن میں صحافیوں کا قتل ایک خوفناک قتلِ عام ہے۔ صحافیوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور عوام کے جاننے کے حق پر حملہ ہے۔
ہم اپنی شراکت دار یمنی صحافیوں کی تنظیم کے ساتھ مل کر اس المیے کی فوری، تیز اور حقیقی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جو تنازعات کے علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔