خطے میں تیسری عالمی جنگ ہوئی تواس کے ذمہ دار اسرائیل و امریکا ہوں گے’گلوبل مارچ کا مقصدعالمی ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے’گلوبل مارچ ٹو ورڈ یروشلم” کے سلسلے میں ایشیائی ممالک سے پاکستان پہنچنے والے
انڈونیشیا ‘انڈیاملائشیا ‘فلپائن’ اردن ‘ فلسطین اور دیگر ممالک کے نمائندوں کے اعزاز میں ادارہ نورحق میں دئےے جانے والے عشائےے سے خطاب جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ایشیائی ممالک کے افراد کا فلسطین کی آزادی کےلئے متحد ہونا خوش آئند ہے’ فلسطین کی آزادی کےلئے گلوبل مارچ کا انعقاد کرنے والوں کاجذبہ قابل قدر ہے’ یہ مارچ فلسطین کی آزادی کےلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔نہتے فلسطینیوں نے اسرائیل کی طاقت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے’ عالمی برادری کو مسئلہ فلسطین پر اپنادوہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ”گلوبل مارچ ٹو ورڈ یروشلم” کے سلسلے میں ایشیائی ممالک سے پاکستان پہنچنے والے انڈیا، انڈونیشیا ‘ملائشیا ‘فلپائن’ اردن ‘ فلسطین اور دیگر ممالک کے نمائندوں کے اعزاز میں ادارہ نورحق میں دئےے جانے والے عشائےے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عشائےے سے انڈونیشیا کے عبدالرحمن’انڈیا کی مس پوجا باڈیکر’ ملائیشیا کی نصرت ہاورڈ مور’ فلپائن کے ڈاکٹرانصاری’ انڈونیشیا کے محمد معروف’ سعودی عرب کے عرفان حسین انصاری’ انڈیا کے ڈاکٹر سریش’ فیروز مٹھی بور والا’ فلسطین فاؤنڈیشن کے مظفر ہاشمی’ مدثر اے خان’ مسلم لیگ ق کے امان اللہ خان پراچہ’ جمعیت علمائے اسلام کے اسلم غوری’ جمعیت علمائے پاکستان کے مستقیم نورانی’ مسلم لیگ(ن) کے ضیاء عباس’ معروف دانشور نصرت مرزا’ غربائے اہلحدیث کے حافظ محمد سلفی’ نظام مصطفی پارٹی کے الحاج رفیع ‘موتمر عالم اسلامی کے میر نواز خان مروت’جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر برجیس احمد’ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے افضل سردار’ جمعیت علمائے اسلام(س) کے قاری عبدالمنان انور ‘ عوامی تحریک کے مظہر راہوجہ اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری نسیم صدیقی’ نائب امراء حافظ نعیم الرحمن’ نصراللہ خان شجیع ‘ جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مسلم پرویز ‘سابق رکن صوبائی اسمبلی یونس بارائی اوردیگربھی موجود تھے ۔محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ ایشیائی ممالک کے افراد کا فلسطین کی آزادی کےلئے متحد ہونا خوش آئند ہے’ فلسطین کی آزادی کےلئے گلوبل مارچ کا انعقاد کرنے والوں کاجذبہ قابل قدر ہے’ یہ مارچ فلسطین کی آزادی کےلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں یہ انسانیت کا مسئلہ ہے’ آج جس طرح خون بہایا جارہا ہے ‘ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی’ معصوم اور شیر خوار بچوں کو خاک خون میں نہلانے والوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے اور امریکا ایسے ظالموں کی حمایت کررہا ہے’ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ فلسطین کاز کےلئے آواز بلند کی ہے’ ہم فلسطینیوں کی حمایت کاسلسلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے بیروت ‘شام اور اردن پر حملہ کیا مگرنہتے فلسطینیوں نے غزہ میں اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب فلسطین آزاد ہوگا۔فلسطین فاؤنڈیشن کے رہنما مظفر احمد ہاشمی نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ پچھلے ساٹھ سال سے موجود ہے’ مگر اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس مسئلے کو حل کرانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ یہودیوں نے مسلمانوں کی مقدس زمین پر قبضہ کر کے ظلم وستم کا بازار گرم کیا ہے’ اسرائیل مسجد اقصیٰ کوڈھانے کی تیاری کررہا ہے’ انسانیت سے محبت کرنے والوں نے فلسطین کی آزادی کےلئے گلوبل مارچ کا اعلان کیا ہے اس مارچ کا مقصد عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے۔ مدثر اے خان نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ عالمی مسئلہ ہے’ اسرائیل عالمی قوانین کوپامال کررہا ہے’فیروز مٹھی بور والا نے کہاکہ پوری دنیا تبدیلی کی زد میں ہے’ اب اسرائیل سپر پاورنہیں رہا’ اسے فلسطینیوں اور لبنانیوںکے ہاتھوں شکست ہوچکی ہے۔ امریکا بھی شکست سے دوچار ہورہا ہے’ ہم فلسطین کی آزادی کو اپنی آزادی سمجھتے ہیں۔ انڈونیشیا سے افریقہ تک انسانیت کادرد رکھنے والے آج متحد ہوگئے ہیں۔یروشلم ہماری روح میں بستا ہے ہمیں انسانیت کے ایجنڈے پر اکٹھا ہونا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ایشیائی ممالک کے افراد نے فلسطین کی آزادی کےلئے گلوبل مارچ کااعلان کیاہے اور وہ دن دور نہیں جب فلسطین آزاد ہوگا انہوں نے کہاکہ یہ المیہ ہے کہ مسجد اقصیٰ میں نماز کےلئے صرف دوصفیں بچھائی جاتی ہیں اس میں بھی پچاس سال سے کم عمرافراد کوشریک نہیں ہونے دیا جاتا۔۔ انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں آنے والی حالیہ تبدیلیوں کی بھی اصل وجہ فلسطینیوں پراسرائیلی مظالم ہےں۔ڈاکٹر سریش نے کہاکہ ہندوستان کے عوام بھی مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں’عرفان حسین انصاری نے کہاکہ سعودی عرب کے عوام کے دل بھی فلسطینیوںکے ساتھ دھڑکتے ہیں’ ہم تمام تر اختلافات کوبالائے طاق رکھ کر ہم فلسطین کی آزادی کےلئے متحد ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹرانصاری نے کہاکہ اسرائیل خطے میں جن بن کر مسلط ہے اورمظلوم فلسطینیوں کوہراساںکررہا ہے’اسرائیل نے پہلے عراق پربمباری کی اور اب ایران پرحملے کی بات کررہا ہے آخردنیا یہ تماشا کب تک دیکھے گی ‘ اسرائیل صرف ہماری نا اتفاقی کا فائدہ اٹھا رہا ہے ‘آج اگر ہم نے فلسطینیوںکی مدد نہ کی تو کہیں ایسا نہ ہو کہ نہ فلسطینی بچیں اور نہ ہی فلسطین؟۔محمد معروف نے کہاکہ ایشیائی ممالک کا فلسطین کی آزادی کےلئے ایک کاز پرمتحد ہونا اورمارچ کرنا تبدیلی کی علامت ہے۔ مس پوجا باڈیکر نے کہا کہ ہم فلسطین کی آزادی کی لڑائی لڑ رہے ہیں ‘فلسطین کی زمین پر فلسطینیوں کاحق ہے ‘جو ظلم ہورہا ہے اس کو انسانیت نہیں کہا جاسکتا۔ سرحدیں انسانیت سے بڑی نہیں ہوسکتیں۔ نصرت ہاورڈ مور نے کہاکہ ہم فلسطین کی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے ‘عبدالرحمن نے کہاکہ آج فلسطین کاز کی ہر وہ شخص حمایت کررہا ہے جو انسانیت کادرد رکھتا ہے’ میں نے ایک سال غزہ میں گزارا ہے اور میں اسرائیل کی درندگی کاچشم دید گواہ ہوں المیہ یہ ہے کہ اسرائیل یہ ظلم امریکی آشیر باد کے ساتھ کررہا ہے اورپوری دنیا خاموش ہے۔سلیم ضیاء نے کہاکہ ہم گلوبل مارچ کی حمایت کرتے ہیں’ اور اس مارچ کی کامیابی کےلئے دعا گوہیں’ اسلم غوری نے کہاکہ فلسطین کی آزادی کےلئے ہم اخلاقی مالی ہر سطح پرمددکرنے کو تیار ہیں۔ میر نواز خان مروت نے کہاکہ صلاح الدین ایوبی نے بغیر خون بہائے فلسطین کوآزادکرایا تھا اور آج اسرائیل خون کی ندیاں بہا رہا ہے ۔ ہمیں فلسطین کی آزادی کےلئے متحد ہونا ہوگا ‘پوری قوم فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔ مستقیم نورانی نے کہاکہ ہم گلوبل مارچ کی کامیابی کےلئے دعا گوہیں جہاں بھی انسانیت پرظلم ہو اس پرآواز بلند کرنا ہمارا فرض ہے ۔ امان اللہ خان پراچہ نے کہاکہ یروشلم کی آزادی کےلئے ہمیں متحد ہونا ہوگا’دنیا میں اگر تیسری عالمی جنگ ہوئی ہے تو اس کے ذمہ داراسرائیل اور امریکا ہوں گے ‘محمد افضل سردار نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ محفوظ یار خان نے کہاکہ ہماری دعائیں فلسطین کاز کی جدوجہد کرنے والوںکے ساتھ ہیں۔قاری عبدالمنان انور نے کہاکہ فلسطین کی آزادی کےلئے آوازبلند کرنے والے مقدس جہاد کررہے ہیں۔مظہر راہوجہ نے کہاکہ ہم فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ ہیں’ حافظ محمد سلفی نے کہاکہ پورا پاکستان گلوبل مارچ کے شرکاء کے ساتھ ہے۔ نصرت مرزا نے کہا کہ ہم مارچ کی حمایت کرتے ہیں۔ الحاج رفیع نے کہاکہ فلسطین دنیا کا سلگتا ہوامسئلہ ہے ‘ اقوام متحدہ کو اب اپنا دوہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔