فرانس میں ایک ہفتہ وار جریدے کی جانب سے بدھ کے روز گستاخانہ کارٹون کی اشاعت کے رد عمل میں پوری اسلامی دنیا میں احتجاج کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
فلسطین، مصر، الجزائر، پاکستان، افغانستان، لیبیا اور مصرمیں لاکھوںافراد نے فرانسیسی اخبار کی جانب سے خاکوںکی اشاعت کےخلاف جلوس نکالے ہیں۔ ادھر فرانسیسی حکومت کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی حمایت کرنے پرفرانس کی حکومت کو توہین اسلام کی مرتکب قرار دیا جا رہا ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ نے فرانسیسی جریدے ‘‘چارلی ایبڈو’’میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے پیریس حکومت کو ان خاکوں کی حمایت کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس کاکہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے مرتکب امن دشمنوں کی حمایت کرکے خود بھی گستاخی اورپیغمبراسلام علیہ السلام کی شان پاک میں گستاخی کا ارتکاب کیا ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز فرانسیسی جریدے‘‘چارلی ایبڈو’’ نے گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے، جس پرعالم اسلام میں پہلے سے موجود اشتعال میں مزید شدت آگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فرانسیسی جریدے میں گستاخانہ کارٹون کی اشاعت پرحماس کی شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کی جانب سے میڈیا کے لیے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جس طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے انسانیت کے دشمن اور مجرم ہیں، اسی طرح فرانسیسی وزیرخارجہ نے ان گستاخوں کے اقدامات کو آزادی اظہار رائے قرار دے کرخود بھی گستاخی کی ہے۔ وہ اپنا بیان واپس لیں، گستاخان رسول کےخلاف کارروائی کریں اوردل آزار بیان دینے پرعالم اسلام سے معافی مانگیں۔
بیان میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے کا یہ تقاضا ہرگز نہیں ہے کہ آسمانی مذاہب کی تعلیمات پرکیچڑ اچھالا جائے یا اسلام فوبیا کا شکار لوگ مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کے بارے میں اپنے غلط ذہن اور قلم کا استعمال کریں۔ مقدس ہستیوں کی توہین کرنے والے آزادی اطہار رائے کا مظاہرہ نہیں بلکہ انسانیت دشمنی کا مظاہرہ کر رہیں ہیں۔ کیا چند افراد کی گستاخانہ حرکت کو کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بنایا جاسکتا ہے۔ ہمیں افسوس ہے کہ فرانسیسی حکومت بھی گستاخوں کے ساتھ مل گئی اور نبی اکرم کی شان میں ناپاک کارٹون شائع کرنے والوں کی اس مکروہ حرکت کو آزادی اظہار رائے کا نام دے کر مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
حماس نے بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں پادریوں، قبطیوں اور یہودیوں کی جانب سے ریلیز کی جانے والی دل آزار فلم کے بعد اب فرانس میں ایک جریدے کی جانب سے کی گئی گستاخی میں بھی صہیونی اور یہودی ملوث ہیں۔ حماس نے مسلم دنیا سے اپیل کہ وہ اسلام دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کےخلاف متحد ہو کرفیصلے کریں۔ بیان میں عرب ممالک کی نمائندہ تنظیم عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے کسی قسم کا رد عمل نہ آنے پربھی افسوس کا اظہار کیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
