بیت لحم مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطینی اسیران کی کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ربڑ کی گولی کا نشانہ بننے والے ایک کم سن اسیر کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔کمیٹی کے وکیل طارق برغوت نے بتایا کہ بیت لحم سے تعلق رکھنے والے 13 سالہ اسیر عیسیٰ احمد المعطی اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے بعد ہونے والے زخم کے نتیجے میں اپنا دائیں پائوں کھو سکتے ہیں۔
وکیل نے اسرائیلی انتظامیہ کو لڑکے کی صحت کا ذمہ دار گردانتے ہوئے کہا کہ ہم کوشش کررہے کہ ان کی عمر اور صحت کے باعث ان کو رہائی دلوا سکیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعات حالیہ عرصے کے دوران اسرائیل کی جانب سے منظور کئے گئے قانون کے نتیجے میں پیش آئے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے پتھرائو کرنے والے فلسطینیوں پر دھاتی گولیاں چلانے اور چار سال تک قید کی سزائوں کی منظوری دے دی ہے۔
عیسیٰ کی جیل میں ایک سرجری ہوچکی ہے مگر وہ ناکام ہوگئی تھی جس کا مطلب ہے کہ اس کے پیر کو کاٹنا پڑے گا جس کے نتیجے میں وہ ہمیشہ کے لئے معذور ہوجائیگا۔