نسلی باڑ کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر ناروے کی حکومت نے صہیونی کمپنی کا بائیکاٹ کردیا جس پر اسرائیل نے احتجاج کیا ہے-
ناروے کی وزیر خزانہ کرسٹن ھالفورس نے کہا ہے کہ ہم ایسی کمپنیوں میں سرمایہ داری کرنے کی خواہش نہیں رکھتے جو براہ راست بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں- مقبوضہ اراضی میں نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنا ناقابل قبول ہے- عالمی انصاف عدالت نے نسلی بنیاد پر تعمیر کی جانے والی صہیونی دیوار کو جنیوا معاہدہ کی خلاف ورزی قرار دیا ہے- ناروے کی حکومت انہیں اصولوں کی بناء پر صہیونی کمپنی سے بائیکاٹ کررہی ہے- قبل ازیں ناروے کے مالیاتی فنڈ نے ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے انکار کر دیا تھا جو جوہری اسلحہ تیار، ماحول کو آلودہ کرتی ہیں یا انسانی حقوق اور مزدوروں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں- اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل یوسی گال نے تل ابیب میں تعینات ناروے کے سفیر کو طلب کیا اور احتجاج کیا-