یہودیوں کے مزعومہ معبد کی تعمیر کا پرچار کرنے والی نوجوانوں کی انجمن المعروف ‘ٹیمپل ماؤنٹ یوتھ’ نے کل بروز جمعرات یافا میں اپنا جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ اعلان کیا ہے جس میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن موشے فائیگلن بھی شرکت کریں گے۔
اسرائیلی پولیس اور خفیہ اداروں نے ‘ٹیمپل ماؤنٹ یوتھ’ کے جلسہ کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔پولیس نے ‘ٹیمپل ماؤنٹ یوتھ’ کے منتظمین کو یافا میں اپنا جلسہ منعقد کرنے کے خطرناک مضمرات سے آگاہ کیا ہے۔
پولیس نے متنبہ کیا کہ ایسے امور کے بارے میں جلسہ منعقد کرنے سے شہر میں جھڑپوں کا اندیشہ ہے۔ پولیس وارننگ کے باوجود ‘ٹیمپل ماؤنٹ یوتھ’ پلان کے مطابق جلسہ منعقد کرنے پر مصر ہیں، تاہم جلسہ کی جگہ میں تبدیلی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے یافا کی اسلامی مقتدرہ اعلیٰ کے سربراہ محمد الأشقر نے کہا کہ یافا میں ‘ٹیمپل ماؤنٹ یوتھ’ کا جلسہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے لئے کٹ مرنے والے اہالیاں یافا کو اشتعال دلانے کے مترادف ہو گا۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مسجد اقصیٰ صرف اور صرف ہمیشہ مسلمانوں کے لئے ہی رہے گی۔