(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے1989ءسے اب تک ہزاروں خواتین سمیت 95ہزار747شہریوں کو شہید کیا جبکہ صرف 2001سے اب تک کم سے کم675خواتین کو شہید کیاگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے تحقیقاتی شعبے کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے موقوع پر جاری کی گئی رپورٹ انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں ،پولیس اہلکاروں اورخفیہ ایجنسیوں کی طرف سے کشمیر ی خواتین پر ظلم و جبر کا سلسلہ مسلسل جاری ہے مقبوضہ کشمیر میں جنوری 1989ءسے اب تک بھارتی فوجیوں نے ہزاروں خواتین سمیت 95ہزار747شہریوں کو شہید کیا جبکہ صرف جنوری 2001سے اب تک کم سے کم675خواتین کو شہید کیا۔
رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی کے نتیجے میں 22ہزار924 خواتین بیوہ ہوئیں11ہزار236خواتین کی بے حرمتی کی جن میں کنن پوشپورہ میں اجتماعی آبروریزی اور شوپیاں میں بے حرمتی کے بعد قتل کی جانے والی 17سالہ آسیہ جان اور اسکی بھابی نیلوفر جان بھی شامل تھیں۔
بھارتی پولیس اہلکاروں نے جنوری 2018میں کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو اغواءاور بے حرمتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا جبکہ گزشتہ سال بھارتی فوجیوں نے نصرت جبین، حلیمہ بیگم ، فاطمہ بیگم ، نگہت بشیر اور خیرالنسا سمیت متعدد خواتین کی بے حرمتیاں کیں جن سے کشمیرمیں خواتین کے خلاف جاری گھناؤنے جرائم کی عکاسی ہوتی ہے ۔
ضلع بانڈی پورہ کے علاقے چیو اجس میں رواںسال 10 فروری کو بھارتی فوجیوں نے ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے گھسیٹ کر اپنی گاڑی میں ڈالا جب وہ اپنی بہن کے ہمراہ کام کررہی تھی ۔ اس کی بہن نے چیخ و پکار کر کے جس پر مقامی افراد نے موقع پر پہنچ کر بچی کو بچایا ۔
متاثرہ خاندان نے اجس پولیس اسٹیشن میں مقدمہ در ج کرایا تاہم بھارتی فوجیوںنے مقدمہ واپس لینے کیلئے مذکورہ خاندان کو حراساںکیا۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میںبھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے ہزاروں خواتین کے بیٹوں، شوہروں اوربھائیوںکو حراست کے دوران لاپتہ اورقتل کر دیا ہے ۔دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم کے مطابق 33برس کے دوران 8ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کیاگیا ہے ۔ رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ ہزاروں کشمیری نوجوان ، طلبہ اور طالبات بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں اورپیلٹ گنوں کے وحشیانہ استعمال سے زخمی ہو چکے ہیں ۔ ان زخمیوں میں سے 19ماہ کی شیر خوار بچی حبہ نثار، دو سالہ نصرت جان ، الفت حمید ، انشا مشتاق،افرہ شکور ، شکیلہ بانو،تمنا،شبروزہ میر،شکیلہ بیگم اور رافعہ بانو سمیت سینکڑوں بچے اور بچیاں اپنی آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں