اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ سابق لیبی صدر معمر قذافی کی بیٹی عائشہ قذافی نے تل ابیب کے اعلی سیاسی عہدیداران سے انہیں اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔
عائشہ قذافی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ الجزائر کی حکومت انہیں کسی بھی وقت نئی لیبی حکومت کے سپرد کر سکتی ہے۔
اسرائیلی سیٹلائٹ چینل سیون کے مطابق عائشہ قذافی نےاسرائیل سے سیاسی پناہ طلب کرنے کے لیے سابق امریکی اٹارنی نک کا فمین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ عائشہ قذافی کا کہنا ہے کہ الجزائر کی حکومت نے انہیں لیبیا کی نئی حکومت کے سپرد کردیا تو ان کا عدالتی ٹرائل کیا جائے گا۔
اسرائیلی چینل کی ویب سائٹ نے عائشہ کے ایک دوست کے حوالےسے بتایا کہ وہ اس وقت اسرائیل کو ہی اپنے لیے سب سے محفوظ ملک گردان رہی ہیں۔
خیال رہے کہ عائشہ قذافی کے والد معمر قذافی بیالیس سال تک لیبیا کے حکمران رہے تاہم امسال بیس اکتوبر کو ان کی حکومت کا تختہ الٹنے والےباغیوں نے انہیں بہیمانہ تشدد کر کے جاں بحق کر دیا تھا۔