مصر کی ایک بڑی لبرل جماعت "الوفد” کے صدر ڈاکٹر البدوی نے کہا ہے کہ اسرائیل او رمصر کے درمیان طے پایا امن معاہدہ "کیمپ ڈیوڈ” ٹرننگ پواؤنٹ سے گذر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کو ایک نئی شکل میں دیکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔
اگر اسرائیل فلسطینی ریاست کو سنہ 1967ء کی حدود کے اندر تسلیم کرنے سے انکار کرے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کے مستقبل کے بارے میں کوئی ٹھوس فیصلہ قبول نہیں کرے اور پڑوسیوں کے ساتھ منفی رویہ بند نہیں کرے گا تو اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے ختم یا ان میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
الوفد پارٹی کے سربراہ نے ان خیالات کا اظہار قاہرہ میں تعینات امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کےساتھ ملاقات میں کیا۔ ملاقات کےدوران انہوں نے امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کے سیاسی حقوق کے حصول میں امریکا کے عدم تعاون پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی عدم توجہی اور عدم تعاون کی پالیسی نے مسئلہ فلسطین کے حل میں مشکلات پیدا کیں۔ اس وقت عرب ممالک کے عوام میں فلسطینیوں کے حقوق کا شدید احساس اجاگر ہو رہا ہے۔ عرب اقوام یہ دیکھ رہے ہیں کہ کون سا ملک فلسطینیوں کے حقوق کے سلسلے میں دوغلی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

