فلسطینی شہریوں کی تحریک انتفاضہ روکنے میں ناکام قابض صہیونی فوج نے ایک نیا ہتھکنڈہ اختیار کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے قریب جبل المکبر کے مقام پر ایک عارضی دیوار قائم کردی ہے تاکہ فلسطینی شہریوں کو بیت المقدس کے شہروں میں آزادانہ آمد ورفت سے روکا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق ایک مقامی شہری ھانی سرور نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جبل مکبر کے مقام پر ایک موبائل دیوار کے سات میٹر اونچے بلاک کھڑے کردیے ہیں۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس مقام پر یہودی کالونیوں کے دفاع کے لیے 300 میٹر طویل دیوار تعمیر کرائیں گے۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ دیوار کی تعمیر کا مقصد "ارمون ھنٹزیو” نامی کالونی تک فلسطینی مزاحمت کاروں کی رسائی روکنا ہے۔مقامی فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کی طرف سے بیت المقدس کے وسط میں مسجد اقصیٰ سے متصل علاقے میں دیوار کی تعمیر کو ایک منظم سازش کاحصہ قرار دیا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے دیوار کی تعمیر مغربی کنارے میں تعمیر کی گئی دیوار فاصل ہی کا ایک حصہ جس کا مقصد فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنا اور یہودیوں کو ہرممکن تحفظ مہیا کرنا ہے۔
ھانی سرور کاکہنا ہے کہ دیوار کی تعمیر اس کے گھر کے قریب شروع کی گئی ہے۔ اگر دیوار مکمل ہوجاتی ہے تو اس کا گھر سے باہر نکلنا بھی ناممکن ہوجائے گا۔
مقامی شہری نے بتایا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے بیت المقدس میں پانچ سے سات میٹر اونچے سیمٹی بلاک لائے گئے ہیں جنہیں دیوار کی شکل میں وہاں کرین کی مدد سے کھڑا کیا جا رہا ہے۔ یہ دیوار جبل المکبر کی مغربی سمت میں ہیں جو 300 میٹر کے علاقے پر دیوار کی شکل میں کھڑے کیے جائیں گے۔